برائے اشاعت
مکرمی
حال ہی میں جناب نقوی صاحب نے شرعی عدالت کے قاضیان کے سلسلہ سے جو تجویز اخبار میںاپنے مراسلہ کے ذریعہ پیش کی تھی وہ ہر لحاظ سے مناسب ہے۔ خطیب اکبر عالیجناب مولانا مرزا محمد اطہر صاحب قبلہ، صدر آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ،حجتہ ا لاسلام عالیجناب مولانا سید محمد جعفر صاحب قبلہ پرنسپل جامعہ سلطانیہ،حکیم امت عالیجناب مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب قبلہ،نائب صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ،امیر العلماءعالیجناب مولانا سید حمید الحسن صاحب قبلہ، پرنسپل جامعہ ناظمیہ، اور فخر المدرسین عالیجناب مولانا سید شاکر حسین نقوی صاحب قبلہ وائس پرنسپل جامعہ ناظمیہ پر مشتمل پانچ رکنی شرعی عدالت کے قیام کے عمل سے ملت کے بہت سے مسائل حل کئے جا سکتے ہیںاور قوم میں پھیلے انتشارکا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
قوم میںجو جناب کلب جواد صاحب کے نماز جمعہ کے خطبہ میںبولے گئے جھوٹ کی وجہ سے تنازعہ اٹھا اور جس پر پردہ ڈالنے کے لئے انکے رشتہ داروں نے اپنے گمراہ کن اور اوچھے مراسلوں کے ذریعہ جناب جاوید مرتظیٰ صاحب پر کیچڑ اچھال کرعوام کو انکے خلاف ورغلانے کی کوششیں کیں وہ لکھنو¿ کی ملّت جعفریہ کا ایک تاریک باب ہے۔جن لوگوں نے انتہائی گھٹیا اور بازارو زبان کا استعمال قومی خدمات میں جی جان سے جُٹے افراد کے لیئے کیا وہ جہاں ایک طرف اپنے مقصد میں ناکام رہے وہیں ان کا کردار ان کی زبان اور ان کی چالوں سے جگ ظاہر ہو گیا۔ حالاں کہ اس طرح کی اوچھی حرکتیں ان لوگوں کا بہت پراناحربہ رہی ہیں اور ماضی میں انکو کچھ کامیابیاں بھی ملی ہوں گی مگر اب عوام انکی چالوں سے واقف ہو چکی ہے اوراس دفعہ یہ لوگ پوری طرح عریاں ہو گئے ۔ میں جناب جاوید مرتضیٰ صاحب اور ان کے شریک کار ممبران علی کانگریس کو مبارکباد دوں گا کہ ان حضرات نے انتہائی سنجیدگی اور تدبر کے ساتھ سازشوں کا مقابلہ کیا اور صبر کی طاقت کا لوہا منوا لیا۔
میری گذارش ہے کہ جناب نقوی صاحب کی تجویز کردہ شرعی عدالت جلد از جلد قائم کی جائے اور کلب جواد صاحب کے موجودہ جرای¿م یعنی نماز جمعہ کے خطبہ میں جھوٹ اور تہمت تراشی اور شیعہ وقف بورڈکی پشت پناہی کرکے شیعہ اوقاف کی تباہی کی سازش کی سماعت کی جائے ۔حالانکہ انکے جرموں کی فہرست بہت طویل ہے۔ لیکن فی الوقت اگر ان دو جرای¿م کا فیصلہ ہو جائے تو مجھے یقین ہے کہ عوام انکے بقیہ جرموں کو نظرانداز کر دےگی۔
ایم۔ عمران، کٹرہ سدھور، ضلع بارہ بنکی
فون نمبر 9956257384