ALI CONGRESS
KALBE ABID PLAZA,CHOWK,LUCKNOW.
Mob. No.9415544115.
Ref.No............ Date............
برائے اشاعت
قرآن کریم ایک انقلابی کتاب ہے۔تنظیم علی کانگریس
لکھنو 15 اگست تنظیم علی کانگریس کی ہفتہ وار نشست میں مسلمانوں کو ماہ رمضان کی مبارک باد پیش کی اورقرآن کریم کی فضیلتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قرآن کریم ایک انقلابی کتاب ہے جو ہر طرح کی تحریف سے پاک ہے اور قابل اعتماد کتاب ہے جس نے اپنے نزول سے لے کر آج تک ہر خطہ اور وقت میںلوگوں کی ہدائت اور رہبری کی ہے اور انشا ¿ اللہ کرتی رہے گی۔ یہ ایک پریکٹل ہدائت نامہ ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کے خوف اور پریشانیوں میں اضافہ کا ذریعہ بنتا رہا ہے اور بنتا رہے گا جو عوام کو بیوقوف بنا کر ان کا استحصال کرتے رہنا چاہتے ہیں۔امریکہ یوروپ و دیگر مغربی ممالک میں اسلام کا بڑھتا ہوا اثر و نفوز قرآن کریم کے زندگی بخش ہونے کی علامت ہے ۔اسلام تمام بنی نوع انسانی کو ایک خدائے واحد کی پرستش اور یوم آخرت پر ایمان کی بنیاد پر ایک دوسرے سے تعاون اور پُر امن بقائے باہم کی دعوت دیتا ہے۔ بعض مغربی لوگوں کی قرآن کے بارے میںغلط فہمیوں کی بڑی وجہ خود مسلمانوں میں ایسے افراد کی غیر ذمہ دارانہ بیان بازیاں ہیں کہ جو دین کی متعصبانہ توجیہات کرتے ہیں اور خلقِ خدا کو گمراہ کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔اس کی افسوسناک مثال شیعوں کو کافر قرار دیاجانا ہے۔ حالانکہ مسلمانوں کے سبھی فرقے بشمول شیعہ مسلمانوں کے، اللہ، روز آخرت اور رسالت حضرت محمّد پر ایمان رکھتے ہیں اور ان میںکسی کو بھی از روئے قرآن کافر نہیں قرار دیا جا سکتا۔ قرآن کریم آغاز کلام میں ہی لوگوں کونام سے نہیں بلکہ صفات کے لحاظ سے مومن، کافر ، اور منافق تین گروہوں میں تقسیم کرتا ہے اور ان کی الگ الگ خصوصیات بیان کر دیتا ہے۔اب یہ ہر شخص کے انفرادی نظریات اور اعمال ہیں کہ جو طے کریں گے کہ وہ واقعی کس گروہ سے تعلق رکھتاہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کا یہ المیہ ہے کہ عالم دین کے لباس میں ایسے لوگ ان کے امور پر مسلط ہو گئے ہیں کہ جو اصل دین کے عالم نہ ہو کر ان اختلافات اور تفرقوں کے ماہر ہوتے ہیں کہ جو رسول اکرم کی آنکھ بند ہونے کے بعد رُو نما ہوئے اور کیونکہ یہ لوگ تفرقوں میں مہارت حاصل کرتے ہیں لہٰذا یہ لوگ آپسی تفرقہ بڑھانے میں اپنی تمام مہارت ثابت کر کے ملّت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمانوں کے ہر فرقہ اور جماعت میں ایسے سمجھداار افراد آگے آئیں جو دین کو قرآن کریم اور عقل و فکر کی بنیاد پر اخذ کریں اور اپنے سماج میں پھیلی برائیوں اور تفرقوںکو دور کرنے میں مصروف جہاد ہوںاور اپنے پیش نظر اس حقیقت کوہمیشہ رکھیں کہ جن لوگوں نے دین میں تفرقہ کیا ہے اور گروہوں میں منتشر ہو گئے ہیں ان سے رسول اللہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مسجد نور محل کے سلسلہ میں ضلع انتظامیہ کے رویہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ بڑے شرم کی بات ہے کہ اللہ کے گھر سے ایک ناجائز قبضہ ہٹانے میں ضلع انتظامیہ اور خود ساختہ قیادت نا اہل ثابت ہو رہی ہے تو پھر ضلع انتظامیہ بابری مسجد کے سلسلہ میں عدالت کے فیصلے کو نافض کیسے کر پائےگا؟ضلع انتظامیہ کی اسی روش اور قوم کی خود ساختہ قیادت کی ٹال مٹول اور ذاتی مفاد کی خاطر آج تک قرق ہوئی مسجدیں واگذار نہیں ہو سکیںاور مسجد شہدرا کی آراضی بھی خطرہ میں ہے۔آخر میں اللہ سے تحریک عزاداری و تحفظ اوقاف کے منصوبہ ساز الحاج مرزا جاوید مرتضیٰ اور الیسع رضوی مرحوم کی اس ماہ مبارک کے تفیل میں مغفرت کی دعائیں کرتے ہوئے اہلبیتؑ کی تعلیمات اور کردار کی پیروی کرتے رہنے کا عہد کیا گیا۔
جاری کردہ
لائق علی
No comments:
Post a Comment