Meeting of Ali congress

Meeting of Ali congress

LATE YASA RIZVI

LATE YASA RIZVI
MASTER MIND OF TAHREEK-E-AZADARI AND TAHREEK-E-TAHAFUZ-E-AUQAAF

LATE ALHAJ MIRZA JAVED MURTUZA

LATE ALHAJ MIRZA JAVED MURTUZA
MASTER MIND OF TAHREEK-E-AZADARI AND TAHREEK-E-TAHAFUZ-E-AUQAAF

Sunday, June 13, 2010

PRESSNOTEOF 30.5.2010

ALI CONGRESS

KALBE ABID PLAZA,CHOWK,LUCKNOW.

Mob. No.9415544115.

Ref.No...........                                         . Date............

برائے اشاعت



نمازجمعہ کو نا بنایاجائے ذاتیات کا اکھاڑہ۔تنظیم علی کانگریس

تحریک احترام محراب و منبر کو رفتار دی جائے گی۔

لکھنو ¾ ۰۳مئی تنظیم علی کانگریس کی ہفتہ وار نشست میں پچھلے ہفتے کے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ دنیا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور بے قصوروں کا قتلِ عام بے انتہا تشویش ناک ہے تنظیم نے مِدنا پور میں ریل پر ہوئے حملے کی سخت مذمت کی اور مہلوکین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کیا۔ ساتھ ہی پاکستان میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی گئی۔ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ تنظیم علی کانگریس اپنی تحریک احترامِ محراب و منبر کو رفتار دے گی تا کہ نمازِ جمعہ میں منبر اور محراب کا استعمال قوم میں اختلاف پیدا کرنے اور ذاتی مفادات کو بڑھاوا دینے کے لئے نہ کیا جا سکے۔ ایک برس گذرا۔ اس منبر سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی سفارت خانہ سے چالیس لاکھ روپے شیعت کی مخالفت کے لئے دئے گئے تھے( جو صاحب اس خطبہ کو دیکھنا چاہتے ہیں وہ ابھی بھی youtube.com پر دیکھ سکتے ہیں)بار بار پوچھے جانے پر بھی اسکا خلاصہ نہ ہوا۔ ادھر یہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ خود یہ الزام لگانے والے سعودی حکومت کی وکالت کرنے والوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں، جنت البقیع کے مظالم کے خلاف احتجاج کی مانگ پر ٹھنڈا پانی ڈال رہے ہیں، شیعوں میں عورتوں کے متعلق سعودی اندازِ فکر پیدا کرنے کی کوشش میں لگے ہیں، ذاکر نائک اور صدام کی طرفداری کرنے والے مولوی کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کرنے عین شہادت جنابِ سیدہ ؑکے دن عید گاہ جا رہے ہیں۔ پچھلے ہفتے علی کانگریس نے پھر اس سلسہ میں یہ مانگ کی تھی کہ اسکا پورا خلاصہ کیا جائے مگر اسکا کوئی جواب سال بفر سے آج تک نہیں دیا گیا۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ روپے خود اسی جرگے کی جیب میں شیعت کی مخالفت کرنے اور ملت پر تسلط پیدا کرنے کے لئے گئے ہوں۔ اسکے بعد مستقل یہ دیکھا جا رہا ہے کہ منبر اور محراب کا استعمال پھر بڑے زور و شور پر شیعی اداروں اور بزرگ افرادِ ملت کے خلاف افواہیں اڑانے کے لئے مستقل کیا جا رہا ہے۔ اس لئے تمام علماءکو چاہیئے کہ تنظیم علی کانگریس کی تحریکِ احترامِ محراب و منبر کے ساتھ پورا پورا تعاون کریں۔ یہودی اور سعودی ایجنٹوں کا ایک گروہ قوم پر اپنا اقتداربڑھانے کے لئے زمین آسمان کے قلابے ملائے دے رہا ہے اور اسے روک کے رکھنا بے انتہا ضروری ہے۔

ساتھ ہی تنظیم علی کانگریس نے پچھلی بار” ©ایک شخص ایک وقف“ کا جو نعرہ دیا تھا اس پر عمل درامد کے لئے تمام علماءاور مومنین وقف بورڈ سے اپنا مطالبہ بار بار دہرائیں تا کہ اوقاف کو لوگوں کی ذاتی کمائی کا ذریعہ نہ بننے دیا جائے۔

جلسے کے آخر میں تحریک عزاداری و تحفظ اوقاف کے منصوبہ ساز الحاج مرزا جاوید مرتضیٰ طاب ثرا و الیسع رضوی مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔

جاری کردہ

لائق علی

No comments: