ALI CONGRESS
KALBE ABID PLAZA,CHOWK,LUCKNOW.
Mob. No.9415544115.
Ref.No............ Date............
برائے اشاعت
ٹی وی چینل فقہ جعفریہ کی توہین کرتا رہا اور مذحبی ٹھیکےدار چپ چاپ تماشہ دیکھتے رہے۔تنظیم علی کانگریس
لکھنو 4 جولائی تنظیم علی کانگریس کی ہفتہ وار نشست میں پچھلے ہفتے کے واقعات کا جائزہ لیتے ہوئے سب سے پہلے سلطان المدارس میں ہوئے انتہائی شرمناک واقعہ میں ملوث اسرئلی اورسعودی ایجنٹوں اورفقہ جعفریہ کی توہین کرنے والے ٹی وی چینل کی شدید مذمّت کی گئی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت یہودی اور سعودی سازش یہ ہے کہ شیعہ علماءحق کی اہانت ہو اور مذہب کے مقدّس اداروں کی طرف کیچڑ اچھالی جائے۔ ایک خود ساختہ قائد قوم تشدّد اور غنڈہ گردی کے زور پر اپنی د ھاک بنانے کے مذموم خواب دیکھ رہا ہے۔ شیعت ہر حالت میں تشدّد کے خلاف ہے اوریہ کسی حال میں برداشت نہیں کیا جا سکتا کہ کوئی بھی عورت یا مرد کسی بھی مسئلہ میں بجائے شریفانہ اور منطقی گفتگو کا سہارا لینے کے مار پیٹ اور گالی گلوج کرے۔ پچھلے کچھ دنوں سے سلطان المدارس ،شیعہ کالج اورحسین آباد ٹرسٹ وغیرہ مستقل شر پسندی کے نشانے پر رہے ہیں۔ یہ سونچنے کی بات ہے کہ آخر ٹی وی والے کس طرح عیں وقت پر سلطان المدارس پہونچ گئے۔ یہ بھی سونچنے کی بات ہے کہ آخر وہ ٹی وی سہارا ہی کیوں تھا جس کے ایک اعلیٰ عہدہ دار مشہورِ زمانہ اسرائل نوارد ہیں جو کہ خود ساختہ قائد کے بھائی ہیں۔ یہ بھی سونچنے کی بات ہے کہ اس حملے کے لئے ایسے ادارہ سے وابستہ عورتوں کا انتخاب کیا گیا جس سے ڈاکٹر کلبِ صادق صاحب کی بھی بد نامی ہو۔ اگر یہی حال رہا تو پھر تو کوئی بھی صاحبِ عمامہ شائد ایسی حرکتوں کا شکار ہونے سے نہ بچے۔ اس پر طرح یہ کہ تشدد میں ملوث یہ عورتیں آج بھی ازاد گھوم رہی ہیں جو یہ ثابت کرتا ہے کہ انکی پشت پناہی کوئی ایسا شخص کر رہا ہے جس کی سرکار اور انتظامیہ میں بڑی اونچی پہونچ ہے۔ علی کانگریس تمام سیاسی پارٹیوں کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ قوم میں انتشار پھیلانے کے لئے کچھ خاص لوگوں کی پشت پناہی نہ کرے جن کی آبرو روز بہ روز قوم کی نظروں میں گرتی جا رہی ہے ورنہ انہیں اگلے الیکشن میں اپنی نادانیوں کا خمیاز ہ سیاسی نقصان کے طورپربھگتنا پڑ سکتا ہے۔
حقیقت ےہ ہے کہ چاہے ماضی مےںتالکٹورہ کی اےک مجلس مےں ذاکر کے ساتھ تشدد کا واقعہ ہو،سلطان مدارس کے ذمہ داران کے ساتھ ظلم کا واقعہ ہو ےا پھرالحاج جاوےد مرتضیٰ صاحب مرحوم اور ےسع رضوی مرحوم کے انتقال کے بعد بھی انکے خلاف بے بنےاد اور جھوٹے الزامات کی بات ہو، ہر مقام پر خود ساؒختہ قائدااور ان کی ٹولی کا کردار ےزید ابن معاوےہ کی عکاسی کر تا ہے۔ اسی روش کی پےروی کرتے ہوئے لکھنﺅ سے شائع ہو نے والے دو قومی روزناموں کو نہ صرو ہدف ملامت بناےا بلکہ مالی نقصانات پہہنچانے کا کوئی جتن نہیں چھوڑا ۔
تنظیم علی کانگریس کے بانی الیسع رضوی جو تحریک عزاداری و تحفظ اوقاف کے منصوباساز بھی تھے،ان کے ذاتی تجربات بہت تھے جنکو مرحوم نے اپنی اےک ڈائری مےں نقل کئے ہےں اسکو اےک کتابی شکل مےں شائع کرنے کی ان کے ورثاءسے تنظیم اپیل کر تی ہے، تاکہ تمام پوشیدہ حقائق اور سیاسی سانتھ گانٹھ و ریشہ دوانیاں قوم کے سامنے آ سکےں۔ علی کانگرےس داتاگنج لاہور، پاکستان مےں خانقاہ پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ کی شدید مذمت کر تی ہے اور ہلاک شدگان کے وارثوں سے ہمدردی کا اظہار کر تی ہے۔ میٹنگ مےں جناب شمیم کاظم صاحب سابق بےنک آفیسرBMC کے انتقال پر ملال پر رنج و غم کا اظہار کےا گےا اور ایصال ثواب پےش کےا گےا۔
جاری کردہ لائق علی
No comments:
Post a Comment