KALBE ABID PLAZA,CHOWK,LUCKNOW.
Mob. No.9415544115.
Ref.No............ Date25-72010....
مسجد نور محل سے ناجائز قبضہ کو جلد ازجلد ختم کراےا جائے۔تنظیم علی کانگریس۔
لکھنو۵۲جولائی،تنظیم علی کانگرےس کی ہفتہ وار میٹنگ چوک،لکھنﺅ مےں منعقد ہوئی۔میٹنگ مےں ماہ شعبان کی فضیلت اور اہمےت کا ذکر کرتے ہو ئے کہا گےا کہ ماہ شعبان کورسول کا مہینہ کہا جا تا ہے۔ ےہ مبارک ماہ ام حسےنؑ۔ حضرت عباسؑ، جناب زےنب، شہزادہ قاسم ابن حسنؑ، علی اکبر ابن حسےنؑ اور امام زمانہؑ کی ولادت با سعادت سے منصوب ہے، لہٰذا ہماری زندگی ان عظیم شخصیات کی تعلیمات اور حالاتِ زندگی کی روشنی سے متاثر نظر آنا چاہئے۔علی کانگریس اس ےقین دہانی کے ساتھ کہ بغےر کسی ملامت اور مخالفت کی پرواہ کئے دینی بےداری اوراصلاح معاشرہ کے فرائض انجام دیتی رہے گی،مومنین کو ان مبارک ہستےوں کی ولادت باسعادت کی مبارک باد پیش کرتی ہے۔ممبران نے قوم کے حالات کا تجزےہ کر نے کے بعدجہاں قومی املاک کی بربادی ،چےرمےن اور دیگر ممبران شیعہ وقف بورڈ کی کارگردرگی پر تشویش کا اظہار کےا وہیں اس تعلق سے قوم کے نوجوانوںمےںپےدا ہو نے والی عملی بےداری کو قابل تحسین قرار دےا گےا۔اخبارات مےں جو خبرےں شائع ہو رہی ہےںاس سے ےہ ثابت ہے کہ تنظیم علی کانگرےس کے روح رواں جاوےد مرتضیٰ اور ےسع رضوی مرحو م کی ابتدا کردہ تحفظ اوقاف کی تحریک اس دور مےں پہنچ گئی ہے ، جہاں اوقاف کے اصلی لٹےروںکی نشاندہی کرنا کوئی مشکل کام نہےں رہ گےا ہے۔عوام کی بڑھتی حصہ داری نے خود ساختہ قائد اوران کے چند مفاد پرست افرادکو اس بات پر مجبور کر دےا ہے کہ وہ بھی ناجائز تعمیر اور ماضی کی خرد بردکے تعلق سے لب کشائی کرےں، لےکن ان کی ماضی کی روش اور تمام طرح کی خرد برد مےںشامل حال رہناعوام سے پوشیدہ نہیں ہے لہٰذا قوم ان کی چال بازےوںسے اچھی طرح واقف ہو جانے کے بعدان کے جھانسے مےں آ سکے اس کی عمید تو خود ان کوبھی نہیں ہے۔ ممبران نے وقف مسجدشاہدرہ کی آراضی کے تعلق سے نئے موقف کے اظہار پر تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ سابق چیر مےن اور خود ساختہ قائدکے دنےاوی مفاد کی بنا پر قائم تعلقات سے قوم کا ہر فرد واقف ہے، اور ہر ذی فہم انسان نے خود ساختہ قائدکوان کی شرعی ذمہ داری کا احساس بھی دلاےا تھا، اس کا ثبوت اخبارات مےں شائع دیگر تنظیموں کے بےانات اورمراسلہ ہےں، لےکن خود ساختہ قائداور انکے چند احباب نے قوم کی رائے کومکمل طور پر نظر انداز کر تے ہو ئے جومجرامانہ رو ش اختےار کی تھی اورجو نقصانات قومی املاک کوپہنچا ےا ہے اس کاحساب دنےا اور آخرت مےںتو دےنا پڑےگا۔علی کانگرےس وقف مسجد نور محل واقع نرہی مےں ناجائز قبضہ کو ختم کرائے جانے کی کاوشوںکی ستائش کر تی ہے، اور خود ساختہ قائد کے رشتہ کے بھائی اور قوم مےں اےک مسخرہ کی طور پر مشہور شخص کے بےان کی سخت مزمت کر تی ہے۔ضلع administration سے مطالبہ کےا گےاکہ مسجد سے ناجائز قبضہ کو جلد ازجلد ختم کراےا جائے۔ممبران نے امام باڑہ سبطےن آباد کے ناجائز قبضہ اور رجسٹرےوںکا معاملہ اٹھاتے ہوئے افراد قوم کی توجہ مبذول کراتے ہو ئے کہا کے اس تاریخی امام اباڑہ کے حالات بھی تشویش ناک ہےں اور بعد مےںخود ساختہ قائداور ان کی ٹولی کوئی نےا شگوفاپےدا کر کے اپنے کوپاک صاف ظاہر کر نے کی مزموم کوشش کرے گی۔اس بات کامطالبہ کےا گےا کہ عوم کے سامنے امام باڑہ غفرانماب، امام باڑہ سجادےہ اورامام باڑہ زےن العابدین خاں کا حساب کتاب پیش کےا جائے ا ور اِن تمام مقامات کے تمام بےنک کھاتوں کی جانج کا مطابہ بھی کےا گےا ۔ علی کانگرےس نے پھر اپنے اس مطالبہ کو سامنے رکھا ہے کہ لکھنﺅ کا خطبئہ جمعہ اےک خاص خصوصےت کا حامل ہوتا ہے اور اس کے غلط اورذاتی مفاد کے لئے استعمال کر نے سے شعےان لکھنﺅ کا وقار مجروح ہو تا ہے ، لہٰذا اس کے متن کی تشکیل کے لئے علماءاور دانشور حضرات کی اےک کمےٹی تشکیل کی جائے۔اس کے علاوہ علی کانگریس درگاہ حضرت عباسؑ کا قوم مےں انتشار بر پہ کرنے اور مخالف شخصےتوں کے خلاف نعرہ بازی کئے جانے کی سخت مزمت کر تی ہے۔ علی کانگرےس نے اردو پریس کے ساتھ تعصب برتنے کی سخت مزمت کی اور کہا گےاکہ اشتہار کے تعلق سے اردو پرےس کے ساتھ سوتےلا برتاﺅ دراصل اقتصادیات کے ذریعہ صرف اردو اخبارات کی اشاعت کو کمزور کر نا نہیں ہے بلکہ مسلمانوںکے خےالات، افکار اور مسائل کی تشہیرکوروکنے کی مزموم کوشش ہے۔
جاری کردہ لائق علی
No comments:
Post a Comment