Meeting of Ali congress

Meeting of Ali congress

LATE YASA RIZVI

LATE YASA RIZVI
MASTER MIND OF TAHREEK-E-AZADARI AND TAHREEK-E-TAHAFUZ-E-AUQAAF

LATE ALHAJ MIRZA JAVED MURTUZA

LATE ALHAJ MIRZA JAVED MURTUZA
MASTER MIND OF TAHREEK-E-AZADARI AND TAHREEK-E-TAHAFUZ-E-AUQAAF

Thursday, September 23, 2010

PRESSNOTE OF 19.9.2010

ALI CONGRESS

KALBE ABID PLAZA,CHOWK,LUCKNOW.

Mob. No.9415544115.

Ref.No............                                                              Date............

برائے اشاعت



مجمع مولا کا ہے مولانا کا نہیں : تنظیم علی کانگریس



لکھنو 19 ستمبرتنظیم علی کانگریس کی ہفتہ وار نشست میں اللہ کا شکر ادا کیا گیا کہ آخر کار جنّت البقیع کے انہدام کا ظلم چھپایا اور دبایا نہ جا سکا اور شہر میں حق پسندوں نے یہ دکھا دیا کہ رسول کی لخت جگر ایمہ طاہرین اور بزرگانِ دین اور قریب سات ہزار صحابہ کرام کی قبروں کی بے حرمتی اور پھر اس سے بھی بڑھ کر اس ظلم کا انکار کسی طور قابل برداشت نہیں ہے۔ سعودی حکومت نے ان مزارات مقدسہ کا انہدام گو کہ ۵۸ برس قبل یعنی ۸ شوال 1345 ہجری مطابق 21 اپریل 1925 عیسوی کوکیا تھا اور اس سے قبل مقامات مقدسہ پر حملے ہوتے رہے تھے مگر آج بھی یہ زخم ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں تازہ ہیں۔ اللہ ان سب لوگوں کو جزاءخیر عطا کرے جنہوں نے ظلم کی مخالفت میں آواز اٹھائی۔ کاش کہ خود ساختہ قائدین نے اسے سیاسی مفاد کی خاطر ذاتی قو ت کی نمایش کا ذریعہ بنانے کی کوشش نہ کی ہوتی اور اس سارے مجمع کو کسی ایک جگہ جمع ہونے کا موقعہ دیا ہوتا تاکہ مولا نا کی شوکت سے زیادہ مولا کی شوکت دکھائی دیتی۔ مگر اس سے زیادہ یہ کہ مجمع نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ مولا کا چاہنے والا ہے کسی مولانا کا نہیں اور یہ بات تمام سیاسی پارٹیوں اور ووٹوں کی خرید و فروخت کرنے والوں کو بھی اچھی طرح سے جان لےنی چاہئے۔ سعودی حکومت شعائر اللہ کے سلسہ میں اپنے مسلک کے مطابق عمل نہ کرے کیونکہ یہ ساری امت مسلمہ کی میراثHeritage ہیں لہٰذا امت کو چاہئے کہ ایک بین الاقوامی کاونسل کی تشکیل کرے جو ان مقامات کے تحفظ وغیرہ کی ذمہ دار ہو اور انہیں World Heritage میں جگہ دی جائے۔اسی کے ساتھ یہ بہر حال ضروری ہے کہ مولا کی مقامی یادگاروں اور جایدادوںکی بازیابی کے لئے فوری توجہ دی جائے۔ خود سبطین آباد میں صحنچیوں وغیرہ پر ناجائز قبضے برقرا ر ہیں۔ مسجدیں قرق ہیں اور ہماری خود ساختہ قیادت چپی سادھے بےٹھی ہے۔ اس سلسہ میں علی کانگریس ان دیگر برادرانِ اسلام کی ستائش کرتی ہے جنہوں نے محبت اہلیبت کا ثبوت دیا اور اس سلسہ میں بیان دے کر ایسے ملّاوں کی مذمت کی جو ان سعودی ایجنٹوں کے ساتھی ہیں جو سرے سے انہدام جنت البقیع کے واقعہ کے ہی منکر یں۔

۴۲ تاریخ کو عدالت کا فیصلہ بابری مسجد مقدمہ کے سلسلہ میں آ ±نے والا ہے اور اس معاملے میں انتظامیہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کا مظاہرہ کر کر کے خواہ مخواہ تناو کا ما حول پیدا کر رہی ہے جب کہ عوام میں مکمل امن اور شانتی پائی جا رہی ہے۔ تنظیم علی کانگریس اس سلسلہ میں عوام سے مکمل امن اور سکون اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتی ہے ۔ ساتھ ہی سرکار کو یاد دلانا چاہتی ہے کہ عدالتی فیصلہ پر مکمل عمل درامد کرانا اسکی ذمہ داری ہے ۔ تنظیم علی کانگریس مولانا شہنشاہ حسین صاحب کے انتقال پر انکے پسماندگان کو تعزیت پیش کرتی ہے اور اللہ سے دعا کرتی ہے کے انہیں اعلیٰ علین میں جگہ ملے۔

آخر میں اللہ سے تحریک عزاداری و تحفظ اوقاف کے منصوبہ ساز الحاج مرزا جاوید مرتضیٰ اور الیسع رضوی مرحوم کی اس ماہ مبارک کے طفیل میں مغفرت کی دعائیں کرتے ہوئے اہلبیتؑ کی تعلیمات اور کردار کی پیروی کرتے رہنے کا عہد کیا گیا۔

جاری کردہ

لائق علی

No comments: