ALI CONGRESS
KALBE ABID PLAZA,CHOWK,LUCKNOW.
Mob. No.9415544115.
Ref.No............ Date............
برائے اشاعت
غیروں کو پھول باٹیںاور اپنوں کو کانٹے:تنظیم علی کانگریس
لکھنو 26 ستمبرتنظیم علی کانگرےس کی ہفتہ وار میٹنگ مےں قوم سے متعلق دینی سےاسی اور سماجی امو ر اور مسائل پر تبادالائے خےال کےا گےا۔ مقررین نے حضرت سےد دلدار علی نصیراّبادی غفران مابؒ (1166/1752-1235/1820)کی دینی، سےاسی اور سماجی خدمات کا اعتراف کےا گےا۔آپ 1200ہجری مےں جلیل القدر عالم دین اور مشہور اصولی قائد آغا محمد باقر واحد بہبہانی(متوفی1208 ہجری) کی شاگردی مےں اجتہاد مکمل کر نے پہلے ہندوستانی تھے۔آپ کی اس خصوصےت کی وجہ سے آپ کے خانوادہ کو خاندان اجتہاد کہا جاتا ہے۔آ پ کی سر گرمےوں اور متعدد تحریکوں کی وجہ سے لکھنﺅکی پہچان شےعت کے مرکز کے طور پر ہو تی ہے۔ لےکن ےہ افسوس کا مقام ہے کہ خاندان اجتہاد کے حقیقی دارث سماج مےں اپنے اس جائز مقام سے محروم ہےں جس کے وہ حقدار ہےں۔آج نقلی اجتہادےوں کا اےک طبقہ ، جس مےں جہلائ، بدماشوں، اوقاف خوروں، شر پسندوں ، مسخروں کی کشرت ہے، قوم پر مسلٰ ہو گےا ہے ۔ےہ حر طریقہ سے قوم کو بےوقوف بنا کر قومی املاک اور اثاثہ پر قابض ہو گےا ہے۔ممبران نے اس بات پر تشویش کا اظہار کےا کہ تحریک عزاداری کے لئے اپنی بالوث خدمات دینے والے مشہور عالم دین آےت اللہ علی شبر ؒ اور جلیل القدر عالم دین قائم مہدی ؒ کی قبور کو نطر انداز کر کے کتبات کندہ کےاجا رہے ہےں،ممبران نے اس بات کا بھی مطالبہ کےا کہ امام باڑہ مےں اسپتال کے تعلق سے کسی بھی طرح کی تعمیر نہ ی جائے۔ اسی طرح ےہ بھی بہت افسوسناک ہے کہ امامباڑہ زےن العابدین خاںکی جدید تعمیر کے بعد خاص افراد کے نام پر امام باڑہ کے حال وغےرہ کے نام رکھے لئے گئے ہےں اور ا س طرح مرحوم زےن العابدین خاں کی خدمات کو نظر انداز کےا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ امام باڑہ کے’ ذاتی‘ استعمال ‘ سے ہو نی والی آمدنی کا کو ئی حساب کتاب بھی بار بار مطالبہ کر نے کے بعد بھی پےش نہ کر نا قوم کے ساتھ دھوکہ بازی ہے۔
ممبران نے ’مسخرے‘ کے نام سے مشہور شخص اور اس کی ٹولی کے ذریعہ پھولوں کی تقسیم کے تعلق سے اظہار بےان کےا کہ قوم کے صالح اور ذی فہم افراد کے خلاف کانٹے بانٹے والے لوگوں کی چالوں سے اپنے اور غےر سب واقف ہو چکے ہےں ۔
ممبران نے امام باڑہ سبطےن آباد کے ناجائز قبصہ اور رجسٹرےوںکا معاملہ اٹھاتے ہوئے افراد قوم کی توجہ مبذول کراتے ہو ئے کہا کے اس تاریخی امام اباڑہ کے حالات بھی تشویش ناک ہےں اور بعد مےںخود ساختہ قائداور ان کی ٹولی ، کبھی شیعہ کالج، کبھی سلطان مدارس کے نام پر عوام کو گمراہ کر نے کی کوششوں مےں مصروف ہے۔اس بات مطالبہ کےا گےا کہ عوام کے سامنے امام باڑہ غفرانماب، امام باڑہ سجادےہ اورامام باڑہ زےن العابدین خاں کا حساب کتاب پیش کےا جائے ا ور اِن تماممقامات کے تمام بےنک کھاتوں کی جانج کا مطابہ بھی کےا گےا ۔ علی کانگرےس نے پھر اپنے اس مطالبہ کو سامنے رکھا ہے کہ لکھنﺅ کا خطبئہ جمعہ اےک خاص خصوصےت کا حامل ہوتا ہے اور اس کے غلط اورذاتی مفاد کے لئے استعمال کر نے سے شعےان لکھنﺅ کا وقار مجروح ہو تا ہے ، لہٰذا اس کے متن کی تشکیل کے لئے علماءاور دانشور حضرات کی اےک کمےٹی تشکیل کی جائے۔ جمعہ میں محراب و منبر کا استعمال اپنی ذاتی اغراض کے لئے کیا جان ثابت ہو چکا ہے تو علمائِ حق کو چاہئے کہ و ہ اپنے شرعی فریضہ کو پہچانیں اور فقہ کے مطابق صحیح نمازِ جمعہ کے قیام کی فوری سبیل کریں تاکہ شہر میں نمازِ جمعہ صحیح طور پر اد اہو سکے اور وہاں سے واقعی اخوتِ ملّت کا پیام دیا جا سکے۔
جاری کردہ
لائق علی
No comments:
Post a Comment