تحریک عزاداری و تحفظ اوقاف کے منصوبہ ساز الیسع رضوی کی مجلس چہلم چھوٹے امام باڑے میں منعقد
مولانا مرزا محمد اطہر نے جذباتی خراج عقیدت پیش کیا
لکھنو ¾ ۴اپریل حسینیہ محمد علی شاہ بہادر (چھوٹا امامباڑہ) میں تحریک عزاداری و تحفظ اوقاف کے منصوبہ ساز الیسع رضوی طاب ثراہ (بیورو چیف تہران ریڈیو)کی مجلس چہلم کا انعقاد ہوا جس میں جسٹس امتیاز مرتضیٰ اور بمبئی سے آئے جناب ڈاکٹر اختر حسین رضوی سابق ایم پی کے علاوہ علماء،صحافیوں ،وکلا،مختلف اداروں و انجمن ہائے ماتمی کے عہدہ داران وکثیر تعداد میں معزز مومنین نے شرکت کی۔
مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اسکے بعد جناب ہادی رضا صاحب اور انکے ہمنواو ¾ں نے سوز خوانی کی اور پھر خطیب اکبر مولانا مرزا محمد اطہر صاحب (صدر آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ) نے فضائل و مصائب اہلبیتؑ بیان کئے۔ مولانا نے اپنا سرنامہ کلام مشہور و معروف آئت کریمہ کو بنایا جسکا ترجمہ یہ ہے کہ ہم ضرور تم سب کو خوف،مال کے نقصان ،جانوںکے نقصان اور ثمرات کے نقصان سے آزمائیں گے، تو جنت کی بشارت ہے ان صبر کرنے والوں کو جو جب ان پر مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ شکر ہم اللہ ہی کے لئے ہیں اور ہمیں لوٹ کر اسی کی طرف جانا ہے۔مولانا نے فرمایا اگر ہم آیت کے جملوں پر غور کریں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ یہ آزمائیش ضرور ثابت ہوگی۔اور جیسے جیسے مرتبے بلند ہوتے جاتے ہیںویسے ویسے آزمائش بھی سخت ہوتی جاتی ہے۔اکثر لوگ کسی کو مصائب میں دیکھ کر یہ کہہ دیتے ہیں کہ یہ مصیبت پتہ نہیں کس غلطی کی سزا ہے اور یہ بالکل جہالت کی بات ہے۔سزا اور جزا کی جگہ آخرت ہے دنیا نہیں۔دنیا میں مصائب امتحان کے لئے ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سب سے زیادہ مصائب کا سامنا معصومین کو کرنا پڑا،جنکے بارے میں کسی خطا کا تصور بھی نہیں یا جاسکتا۔یہاں تک کے جب حضرت ابراہیم کو ان تمام آزمائیشوں سے گزار لیا گیا تب ہی انہیں انسانوں کا امام بنایا گیا۔ مولانا نے خصوصی طور پر بھوک کے امتحان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دو روٹیوں کی بھوک تو سب سے معصوم بھوک ہے مگر خوفناک بھوک تو لوگوں کی دولت۔شہرت۔قوت کی بھوک ہے۔جس کی آگ میں انکا ایمان رشتہ داریاں،دوستیاں و وطن کی محبت سب کچھ جل کر خاک ہوجاتا ہے۔انہوں نے عزا داری کے سلسلے میں الیسع رضوی مرحوم کی عظیم خدمات اور انکی عزا سے وابستگی کو یاد کیا اور کہا کہ اس کا اجر عظیم انہیں ضرور ملے گا۔
یہ اطلاع ایس رضوی نے دی۔
No comments:
Post a Comment