برائے اشاعت
مکرمی!
آپ کے اخبار کے ذریعہ یہ اطلاع ملی کی جناب کے خاندان کے مولانا عقیل شمسی صاحب نے ایک شرعی عدالت قای ¿م کی ہے جس میں مومنین کے بیچ کے تنازعات کا فیصلہ کیا جائے گا۔میں نے سوچا کہ اس انقلابی قدم کے لیئے جناب مولانا عقیل شمسی صاحب کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
میں نے اس سلسلہ میں درگاہ حضرت عباس جا کر شرعی عدالت کا دفتر اور اجلاس معلوم کرنا چاہا تو مجھے کوئی جانکاری حاصل نہیں ہو سکی۔ مجھے ایک صاحب نے بتایا کہ عقیل شمسی صاحب جوہری محلہ میں جناب کے دفتر کے پاس روز شام کو اجلاس لگاتے ہیں۔ میں جب شام کے وقت گیا تو میری توقعات کے بر خلاف ایک لڑکا ایسا شخص نیکر پہنے بیٹھا تھا۔ مجھے یقین نہیں آیا کہ یہی شخص شرعی عدالت کی باتیں کر رہا ہے۔ پھر بھی میں نے حقیقت جاننے کے لیئے اس سے پوچھا کہ شرعی عدالت کا دفتر کہاں ہے، تو اس نے ایک قہقہہ لگایا اور کہا کہ شرعی عدالت کا دفتر تو میری جیب میں ہے۔ میں خاندان اجتہاد سے کافی عقیدت رکھتا تھا مگر اب معلوم ہو گیا کہ اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے۔ یہ سطریں لوگوں کے عبرت حاصل کرنے کے لیئے ہیں۔
بہار افسر
مشک گنج،لکھنو
No comments:
Post a Comment